انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے پیر کو امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور انہیں مبارکباد دی۔
انڈونیشیا کے صدر نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی گفتگو کی پوری ویڈیو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے پرابوو سوبیانتو نے انڈونیشیا اور امریکا کے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں بھی بات کی۔
انڈونیشیا کے صدر نے گفتگو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے براہ راست فون کیا اور امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پرابوو واک کے دوران ٹرمپ سے انگریزی میں فون پر بات کر رہے ہیں۔
پرابوو نے ٹرمپ سے کیا کہا؟
پرابوو ٹرمپ سے کہہ رہے ہیں ، “میں آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔” اگر ممکن ہو تو میں آپ سے ملنا اور مبارکباد دینا چاہوں گا۔
ٹرمپ نے اس کے جواب میں کہا ’’بہت بہت شکریہ‘‘۔ آپ انڈونیشیا میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ آپ کی انگریزی بہت اچھی ہے۔
ٹرمپ کی انگلش کی تعریف سننے کے بعد، پرابو نے کہا، “سر، میری پوری تربیت امریکی ہے، ٹرمپ کہتے ہیں- بہت اچھا۔”
پوری گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ انہیں پراباؤ سر کہہ کر مخاطب کرتے نظر آ رہے ہیں۔
بات چیت کو آگے بڑھاتے ہوئے، ٹرمپ کہتے ہیں، “امریکا میں بہت اچھا الیکشن ہوا ہے۔”
انڈونیشیا کے صدر نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران آپ کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ یہ دیکھ کر ہم پریشان ہو گئے۔ لیکن جب آپ مکمل طور پر محفوظ رہے تو ہمیں بہت خوشی ہوئی۔
اس پر ٹرمپ نے کہا- ہاں، میں خوش قسمت تھا۔
ٹرمپ پر 13 جولائی کو صدارتی انتخابی مہم کے دوران پنسلوانیا میں حملہ ہوا تھا۔ گولی اس کے کان کے پاس سے گزر چکی تھی۔
ٹرمپ نے پرابو سے پوچھا، آپ کیسے ہیں؟ جواب میں پرابو نے کہا کہ میں ٹھیک ہوں جناب۔ مجھے جیرڈ کرشنر کی میزبانی کا موقع ملا۔ مجھے امید ہے کہ ہم مستقبل میں بھی ان کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔
یاد رہے کہ جیرڈ کشنر ٹرمپ کے داماد ہیں، یعنی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے دوران پرابوو نے پوچھا، “سر، اگر ممکن ہو تو کیا میں آپ کی سہولت کے مطابق فون کر سکتا ہوں؟”
اس پر ٹرمپ نے کہا کہ یقیناً آپ کسی بھی وقت کال کر سکتے ہیں۔ یہ میرا نمبر ہے۔ جب چاہیں کال کریں۔ آپ سے بات کر کے بہت اچھا لگا۔”
دو سربراہان مملکت کے درمیان نجی گفتگو منظر عام پر:
سوشل میڈیا پر دو سربراہان مملکت کے درمیان نجی گفتگو کی ویڈیو شیئر کرنا اپنے آپ میں ایک استثناء ہے۔
پرابوو اور ٹرمپ کی گفتگو کی ویڈیو کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، ایک امریکی تھنک ٹینک، رینڈ کارپوریشن کے انڈو پیسیفک تجزیہ کار، ڈیرک گراسمین نے لکھا، ’’کسی غیر ملکی رہنما کے لیے صدر کے ساتھ ہونے والی گفتگو کی غیر ترمیم شدہ ویڈیو پوسٹ کرنا بالکل غیر معمولی بات ہے تاکہ لوگ اسے پڑھ سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کی گفتگو سن سکتے ہیں۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ پرابو کے لیے کام نہیں کرے گا۔ ٹرمپ اس وقت بہت مصروف ہیں اور پرابوو ان سے ملنے امریکا جا رہے ہیں۔ میرے خیال میں پرابوو نے امریکا جانے کے لیے غلط وقت کا انتخاب کیا ہے۔
ادھر انڈونیشیا کے صدر پرابوو پیر کو امریکا پہنچ گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پرابوو منگل کو صدر بائیڈن سے ملاقات کریں گے۔
لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ سے ملاقات ہوگی یا نہیں؟ گذشتہ ہفتے پرابوو نے صدر بننے کے بعد چین کا پہلا غیر ملکی دورہ کیا۔ چین کے بعد اب امریکا پہنچ چکے ہیں۔
چین روانگی سے قبل پرابوو نے کہا تھا کہ امریکی صدر کی دعوت پر میں بیجنگ سے سیدھا واشنگٹن ڈی سی جاؤں گا پرابوو نے کہا ہے کہ ان کا مقصد سب کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی کوشش ہے۔
پرابوو سوبیانتو اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والی گفتگو کو انڈونیشین میڈیا میں کافی توجہ حاصل ہوئی ہے۔
جکارتہ نیوز نے لکھا ہے کہ جب پرابوو نے ٹرمپ سے ملنے اور مبارکباد دینے کو کہا تو ٹرمپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ٹرمپ نے موضوع بدلتے ہوئے کہا کہ امریکا میں 5 نومبر کو زبردست الیکشن ہوئے۔