پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے پی سی بی کے تمام حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شرکت پر تبصرہ کرنے سے گریز کریں۔
یہ اقدام پی سی بی کے سابقہ موقف سے علیحدگی کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں حکام اکثر بھارت کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیتے تھے۔
میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ محسن نقوی کا فیصلہ بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کے ایک حالیہ بیان سے متاثر تھا، جس نے مشورہ دیا تھا کہ اگر ہندوستان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت سے انکار کرتا ہے تو پاکستان جوابی کارروائی کرسکتا ہے۔
پی سی بی کے ذرائع نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں، محسن نقوی یا بورڈ کے کسی دوسرے عہدیدار کی جانب سے کوئی تبصرہ یا بیان نہیں آیا ہے کہ اگر ہندوستان اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیجتا تو کیا ہوگا۔
پی سی بی نے شیڈول کا مسودہ بھجوا دیا ہے اور ہر ٹیم کے سیکیورٹی پلان سمیت دیگر تمام دستاویزات آئی سی سی کو جمع کرادی ہیں۔ اب یہ آئی سی سی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو اپنی ٹیم بھیجنے پر راضی کرے۔
پی سی بی خاموشی کی حکمت عملی اپنا رہا ہے، آئی سی سی کو صورتحال کو سنبھالنے کی اجازت دے دی گئی۔ ڈرافٹ شیڈول اور بجٹ کو سری لنکا میں آئی سی سی کے حالیہ سالانہ اجلاس میں پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا، “محسن نقوی پی سی بی کی حکمت عملی کو ظاہر نہیں کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ہندوستان اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کرتا ہے تو کیا ہوگا، لیکن حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتوں کے بعد حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
پی سی بی اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اہم کوششیں کر رہا ہے کیونکہ وہ 2008 کے ایشیا کپ کے بعد اپنے پہلے بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، باوجود اس کے کہ بھارت کی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں شرکت سے ہچکچاہٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے