ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی مرلاں میں پیش آنے والی ایک لرزہ خیز واردات نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے،جس میں ساس اور نند نے مبینہ طور پر حاملہ بہو زارا کو بے رحمی سے قتل کر دیا۔واردات کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد لوگوں میں خوف اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق مقتولہ زارا جو 7 ماہ کی حاملہ اور ایک کمسن بچے کی ماں تھی،جسے نماز کے دوران قتل کیا گیا۔
ڈی پی او سیالکوٹ عمر فاروق کے مطابق ساس صغریٰ بی بی اور نند یاسمین نے مل کر زارا کو سجدے کی حالت میں دبوچ لیا، جبکہ صغریٰ کے بیٹے عبداللہ نے ہاتھ پاؤں پکڑ لیے اور زارا کا دم گھونٹ کر اسے قتل کردیا۔
قتل کے بعد لاش کے بازو اور ٹانگیں الگ کر دی گئیں،جبکہ سر کو چولہے پر جلا کر شناخت مٹانے کی کوشش کی گئی۔دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ یہ سب زارا کے کمسن بیٹے کے سامنے ہوا۔جب بچہ رونے لگا تو نند یاسمین اسے کمرے سے باہر لے گئی۔
تحقیقات کے دوران صغریٰ بی بی نے انکشاف کیا کہ پہلے زارا کو گولی مارنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا،مگر آواز گونجنے کے خوف سے منصوبہ تبدیل کر دیا گیا۔
قتل کیلئے صغریٰ بی بی نے اپنے لے پالک بیٹے نوید کو لاہور سے بلایا اور 15 ہزار روپے دیے،نوید، صغریٰ بی بی،یاسمین اور عبداللہ نے پوری واردات میں کردار ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے قتل کے مرکزی ملزمان صغریٰ بی بی، یاسمین، عبداللہ اور نوید کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے اور لاش کو نہر میں پھینکنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
واضح رہے ک مقتولہ زارا کی شادی چار سال قبل قدیر سے ہوئی تھی،جو روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہیں۔