کچے کے علاقے میں دہشت کی علامت شاہد لُنڈ کے قتل میں ملوث ڈاکو عمر لُنڈ کی پولیس کے ساتھ گفتگو کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ پولیس افسر سے بات کرتا نظر آ رہا ہے،یہ ویڈیو نجی نیوز چینل کو موصول ہوئی جو اب سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہی ہے۔
ویڈیو میں عمر لُنڈ پولیس افسر کو گلے لگاتے ہوئے پانی کی درخواست کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
منظرِ عام پر آنے والی ویڈیو میں ڈاکو عمر لُنڈ پولیس افسر سے کہتا ہے کہ کوئی ہوش نہیں ہے،مجھے پانی پلاؤ فوری،شاہد کے بھائی اور خاندان والے رو رہے ہیں۔شام کو شاہد کی تقریب میں خود روٹیاں پکائیں تاکہ وہ شک نہ کرے۔
اس کے بعد وہ اپنی فائرنگ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہتا ہے کہ میں نے رائفل سے شاہد لُنڈ کو پورا برسٹ مارا،میرے کپڑوں میں گولیاں لگتی رہیں، میری رائفل میں گولی پھنس گئی ورنہ وہاب اور امین بھی مارے جاتے۔
عمر لُنڈ نے اس ویڈیو میں مزید کہا کہ اس کے بہت چھوٹے اور معصوم بچے ہیں،شاہد کی قوم کے لوگ اس کے گھر پر حملہ کر سکتے ہیں۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ شاہد کے لوگوں نے اسے سینکڑوں کالز کیں،لیکن اس نے ان کالز رسیو نہیں کیں۔
ویڈیو کے دوران پولیس اہلکاروں نے عمر کے سامان کو اٹھانے کی کوشش کی تو اس نے ان سے کہا کہ میرے سامان کو میرے پاس رہنے دیں، چوہدری صاحب۔
دوسری جانب پنجاب پولیس کے افسر نے اس کی درخواست پر اس کے گھر کی حفاظت کی مکمل یقین دہانی کرائی ہے۔