آئس کریم کھانے کے حیرت انگیز اثرات

حالیہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ لذیذ میٹھا نہ صرف ہمیں خوشی فراہم کرتا ہے،بلکہ ہمارے دماغ کی کیمسٹری کو بھی مثبت انداز میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے،جسمانی توانائی میں اضافہ کرتا ہے اور ہمیں سکون فراہم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

موڈ پر اثر

آئس کریم کا نام سنتے ہی بیشتر لوگوں خاص طور پر بچوں کے چہرے کھل اٹھتے ہیں، یہ محض ذائقہ کا جادو نہیں بلکہ آئس کریم کا ہمارے پر اثر ہوتا ہے۔آئس کریم کھانے سے دماغ میں ڈوپامین نامی کیمیکل خارج ہوتا ہے،جسے خوشی کا ہارمون کہا جاتا ہے،ڈوپامین کی سطح میں اضافہ ہمارے موڈ کو بہتر بنانے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جو پریشانی اور تناؤ کو کم کرتا ہے اور ہمیں تازہ دم محسوس کراتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آئس کریم کھانے کے بعد ہم خود کو پرسکون اور خوش محسوس کرتے ہیں۔

جسمانی توانائی میں اضافہ

آئس کریم کو خاص طور پر جب چاکلیٹ یا فروٹ کے ساتھ کھایا جائے تو یہ جسمانی توانائی کا بہترین ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔ آئس کریم میں موجود پروٹین، کیلشیم اور کاربوہائیڈریٹس جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔اگر آپ تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں یا جسمانی کمزوری کا شکار ہیں تو ایک باؤل آئس کریم آپ کے جسم کو پھر سے چاق و چوبند رکھنے میںمدد کر سکتی ہے۔

دماغ کی کارکردگی پر مثبت اثرات

حالیہ تحقیقات کے مطابق آئس کریم میں موجود کچھ خاص اجزاء جیسے کہ ٹرپٹوفین اور امائنو ایسڈ،دماغ کی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں اور یادداشت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔آئس کریم کھانے سے دماغی خلیات متحرک ہوجاتے ہیں،جس کی وجہ سے ہمیں زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے اور سیکھنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ٹرپٹوفین کی موجودگی دماغ میں سیروٹونن نامی کیمیکل کی مقدار بڑھاتی ہے،جو ہمیں رات کو سکون کی نیند فراہم کرتا ہے۔

تناؤ سے نجات

اگر آپ زندگی کی مشکلات یا روزمرہ کی بھاگ دوڑ کی وجہ سے تناؤ میں مبتلا ہو جاتے ہیں،تو آئس کریم آپ کیلئے ایک بہترین “تناؤ بوسٹر” ثابت ہوسکتی ہے۔آئس کریم کھاتے وقت ہماری توجہ اس کی مٹھاس اور کریمی ساخت پر مرکوز ہوتی ہے،جو ہمیں سکون فراہم کرتی ہے۔علاوہ ازیں آئس کریم کھانے سے دماغ میں آکسیٹوسن کی سطح بھی بڑھتی ہے،جسے ’محبت کا ہارمون‘ کہا جاتا ہے،یہ ہارمون نہ صرف تناؤ کو کم کرتا ہے بلکہ ہمیں ایک مثبت اور خوشگوار احساس بھی فراہم کرتا ہے۔

جسمانی صحت پر اثر

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ آئس کریم اگر اعتدال میں کھائی جائے تو جسمانی صحت کے لئے بھی مفید ثابت ہو سکتی ہے،اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے،جبکہ دودھ اور کریم میں موجود پروٹین جسم کے پٹھوں کو طاقت دیتے ہیں۔

تاہم اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ آئس کریم کو زیادہ مقدار میں کھانے سے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے اور شوگر کی مقدار بڑھ سکتی ہے،اس لیے اسے ہمیشہ متوازن مقدار میں کھانا چاہیے۔

آئس کریم صرف ایک میٹھا کھانا نہیں بلکہ دماغ اور جسم دونوں کیلئے طاقتور موڈ بوسٹر بھی ہے،اگر آپ موڈ کی خرابی، تناؤ، یا جسمانی تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں تو آئس کریم آپ کیلئے بہترین حل ہوسکتی ہے،لیکن یاد رکھیں ہر چیز کی طرح اسے بھی اعتدال میں کھائیں تاکہ اس کے مثبت اثرات برقرار رہیں اور صحت پر منفی اثر نہ پڑے۔

Leave a Comment