پاکستانی بلے باز بابر اعظم آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں نویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔
تفصیل کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ٹیسٹ بیٹنگ رینکنگ کے مطابق پاکستانی کپتان بابر اعظم کی کارکردگی میں کمی کی وجہ سے انہیں چھ درجے تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کے نتیجے میں وہ تیسرے سے نویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔
دوسری جانب، پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کریئر کی بہترین پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
محمد رضوان نے بنگلا دیش کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گئے حالیہ ٹیسٹ میچ میں 171 اور 51 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلیں، جس کے بعد وہ پہلی مرتبہ ٹاپ 10 بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔
اس کامیابی کے بعد رضوان کی رینکنگ میں زبردست بہتری آئی ہے اور وہ ایک بڑے لیڈر کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں۔
اس میچ میں بابر اعظم کی کارکردگی مایوس کن رہی، انہوں نے پہلی اننگز میں صفر اور دوسری اننگز میں 22 رنز بنائے، جس کی وجہ سے ان کی رینکنگ میں تنزلی ہوئی اور وہ نویں نمبر پر چلے گئے۔
سعود شکیل، جو اس میچ میں پاکستان کی جانب سے سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے، نے بھی اپنی رینکنگ میں بہتری حاصل کی ہے۔ وہ ایک درجے ترقی کرکے 13ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
بنگلا دیشی بلے باز مشفق الرحیم نے بھی اسی میچ میں شاندار 191 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی رینکنگ میں سات درجے ترقی کی اور 17ویں نمبر پر پہنچ گئے۔
دیگر کھلاڑیوں میں سری لنکا کے دنیش چندیمل نے چار درجے ترقی کی ہے اور وہ 23ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں، جبکہ ان کے ہم وطن کامندو مینڈس نے آٹھ درجے کی بہتری کے ساتھ 36ویں نمبر حاصل کیا ہے۔
بنگلا دیش کے لٹن داس نے بھی دو درجے ترقی کی اور وہ 27ویں نمبر پر آگئے ہیں۔ انگلینڈ کے جیمی اسمتھ نے 22 درجے کی بہتری کے بعد 42ویں نمبر پر جگہ بنائی ہے۔
باؤلنگ کے شعبے میں بھی کئی کھلاڑیوں کی کارکردگی نے انہیں نمایاں کیا ہے۔ انگلینڈ کے کرس ووکس نے سری لنکا کے خلاف ہر اننگز میں تین وکٹیں لے کر چار درجے ترقی کی اور وہ 16ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
سری لنکا کے اسیتھا فرنینڈو نے بھی اسی میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 درجے ترقی کی اور 17ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔
پاکستان کے فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے بھی چار درجے ترقی کی ہے اور وہ 33ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
انگلینڈ کے گس اٹکنسن نے چار درجے اور میتھیو پوٹس نے پانچ درجے ترقی کرتے ہوئے بالترتیب 42ویں اور 57ویں نمبر پر اپنی جگہ بنائی ہے۔
آئی سی سی کی نئی رینکنگ نے جہاں کچھ کھلاڑیوں کی ترقی کو اجاگر کیا ہے، وہیں کچھ بڑے ناموں کی تنزلی بھی سامنے آئی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کرکٹ میں مستقل کارکردگی ہی کھلاڑیوں کو اعلیٰ مقام پر برقرار رکھ سکتی ہے۔