آسٹریلوی براڈکاسٹر جنسی جرائم کے الزام میں گرفتار

آسٹریلیا کے معروف براڈکاسٹر اور سابق رگبی کوچ ایلن جونز کو دہائیوں پر محیط مبینہ جنسی جرائم کی تحقیقات کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے پیر کے روز ایک بیان میں بتایا کہ انہیں سڈنی کے علاقے سرکلر کوے میں ایک رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔

طویل اور پیچیدہ تحقیقات:

پولیس کے مطابق یہ گرفتاری مارچ 2001 ء سے 2019 ء کے دوران مبینہ جنسی ہراسانی اور نامناسب رویے کے کئی واقعات کی تحقیقات کے بعد عمل میں آئی ہے۔

ان تحقیقات کے لیے ایک خصوصی اسٹرائیک فورس تشکیل دی گئی تھی۔ پولیس کمشنر کیرن ویب نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ معاملہ انتہائی حساس اور طویل تحقیقات کا نتیجہ ہے، جس میں کئی پیچیدہ پہلو شامل تھے۔

الزامات کی نوعیت:

ایلن جونز پر مبینہ طور پر اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں کو ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کا الزام ہے۔

یہ الزامات پہلی بار دسمبر 2023 ءمیں سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی ایک رپورٹ میں منظر عام پر آئے تھے۔

اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایلن جونز نے اپنی شہرت اور اثر و رسوخ کا غلط استعمال کیا۔

ایلن جونز کا مؤقف:

گرفتاری سے قبل ایلن جونز نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا تھا۔ ان کے وکیل نے اس وقت ان الزامات کو جھوٹا، گمراہ کن اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا تھا۔

جونز نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ کسی قسم کی غیر قانونی یا غیر اخلاقی حرکت میں ملوث نہیں رہے۔

براڈکاسٹنگ کیرئیر:

ایلن جونز 1980 ءکی دہائی کے وسط سے آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کا نمایاں حصہ رہے ہیں۔ وہ سڈنی کے مختلف ریڈیو اسٹیشنز اور اسکائی نیوز سمیت متعدد نیٹ ورکس پر اپنے قدامت پسند خیالات کی وجہ سے مشہور رہے ہیں۔

2021 ءمیں اسکائی نیوز چھوڑنے کے بعد انہوں نے اسٹریمنگ پلیٹ فارم اے ڈی ایچ ٹی وی پر کام شروع کیا تھا۔

مستقبل کی صورتحال:

یہ مقدمہ آسٹریلیا میں میڈیا اور عوامی حلقوں میں وسیع بحث کا موضوع بن چکا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تحقیقات جاری ہیں اور قانونی کارروائی کے بعد تفصیلات سامنے آئیں گی۔

یہ گرفتاری ان کے طویل براڈکاسٹنگ کیرئیر اور اثر و رسوخ کے حوالے سے سوالات اٹھا رہی ہے

Leave a Comment