فغانستان میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 300 ہو گئی، اتوار کو شمالی صوبے بغلان میں 1000 سے زائد مکانات تباہ ہو گئے۔جمعہ کی رات بغلان صوبے کے پانچ اضلاع میں شدید بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی۔
افغان حکومت نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی۔اچانک سیلاب سے سینکڑوں افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ بین الاقوامی مبصرین خبردار کر رہے ہیں کہ خطے میں مزید طوفان آنے سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق علاقے میں امدادی کارروائیاں شروع کر دی ، فوج مٹی اور ملبے تلے دبے ممکنہ متاثرین کی تلاش کر رہی ہے۔
افغان طالبان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں کو خیمے اور خوراک فراہم کردیئے ۔ کابل سے بغلان کو ملانے والی مرکزی سڑک بھی بند کردی گئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معمولی موسمی حالات موسمیاتی تبدیلیوں اور دنیا بھر میں غیر متوقع موسمی حالات میں اضافے کا نتیجہ ہیں۔
موسلا دھار بارش کی وجہ سے اچانک سیلاب آ گیا کیونکہ نکاسی آب کانظام بھی درہم برہم ہوگیا ۔ غیر معمولی موسم دنیا کے دیگر حصوں میں سیلاب کا باعث بن رہا ہے۔ برازیل اس وقت شدید بارشوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سیلاب سے دوچار ہے۔ ہمسایہ ملک پاکستان میں، گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی فروری اور مارچ کے دوران اچانک سیلاب آیا۔