اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 128 لاہور سے الیکشن کمیشن کا کاؤنٹر فائلز فراہم نہ کرنے کا حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے این اے 128 لاہور کے بیلٹ پیپرز کے کاؤنٹر فائل کی فراہمی سے متعلق درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے بیلٹ پیپرز کے کاؤنٹر فائلز کے حصول کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا، الیکشن کمیشن نے 26 اپریل کو کاؤنٹر فائلز فراہم کرنے کی درخواست مسترد کی۔
تحریریر فیصلے میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق درخواست گزار کاؤنٹر فائلز کا جائزہ لے سکتا ہے، مصدقہ کاپیز بھی حاصل کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن کا موقف بھی ٹھیک ہے کہ این اے 128 کا معاملہ ٹربیونل میں زیر سماعت ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ٹربیونل کبھی بھی کاؤنٹر فائلز سمیت تمام ریکارڈ طلب کر سکتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق کاؤنٹر فائلز کی چھان پھٹک سے دستاویزات آگے پیچھے ہو سکتے ہیں، تاہم الیکشن کمیشن کاؤنٹر فائلز کی فراہمی کے حوالے سے ٹربیونل سے اجازت لے سکتا ہے، الیکشن کمیشن کاؤنٹر فائلز کے جائزے کے حوالے سے مناسب قوائد و ضوابط بھی عائد کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست منظور کی جاتی ہے، الیکشن کمیشن کا 26 اپریل 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن کاؤنٹر فائلز کی فراہمی سے متعلق قانون اور عدالتی فیصلے کی روشنی میں فیصلہ کرے۔