پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹیسٹ میچز میں بنگلا دیش کے ہاتھوں پاکستان کی عبرتناک شکست کے بعد گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
یہ نقصان ٹیم کے لیے ایک تاریخی شکست ہے، جسے اب مسلسل پانچ ٹیسٹ شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں آسٹریلیا کے خلاف تین اور بنگلا دیش کے خلاف جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دو میچ شامل ہیں۔
وسیم اکرم نے پاکستان کی کرکٹ کی موجودہ صورتحال کو بہت بڑا دھچکا قرار دیا اور قومی ٹیم کی تیزی سے زوال کا اعتراف کیا۔
ایک سابق کھلاڑی اور کپتان کی حیثیت سے ایسی پرفارمنس دیکھنا شرمناک ہے،‘‘ وسیم اکرم نے کہا۔ انہوں نے امید افزا پوزیشنوں کا فائدہ اٹھانے میں ٹیم کی ناکامی کو اجاگر کیا، جس کی وجہ سے اب پاکستان آئی سی سی کی درجہ بندی میں ویسٹ انڈیز سے نیچے آٹھویں نمبر پر چلا گیا ہے۔
کپتان شان مسعود کی قیادت میں ایک زمانے کا طاقتور پاکستان، ہوم ٹرف پر اپنی ہاری ہوئی سیریز کو واپس کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کے بارے میں وسیم اکرم کا خیال ہے کہ یہ ملک میں کرکٹ کے مجموعی معیار کی خرابی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گھر پر مسلسل ہار رہے ہیں اور یہ بہت کچھ بتاتا ہے کہ ہماری کرکٹ کہاں کھڑی ہے۔
پاکستان، اب بھی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ دونوں میں حالیہ ناکامیوں سے دوچار ہے، اب اسے ڈبلیو ٹی سی 2023-25 کے حصے کے طور پر انگلینڈ کے خلاف ایک اہم آنے والی ٹیسٹ سیریز کا سامنا ہے۔
سیریز کا آغاز 7 اکتوبر کو ملتان میں ہوگا جس کے بعد کے میچز کراچی اور راولپنڈی میں ہوں گے۔ یہ سیریز پاکستان کے لیے بحالی اور تعمیر نو کا ایک اہم موقع پیش کرتی ہے