قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے حالیہ فیصلے پر سابق ٹیسٹ کرکٹر آگ بگولہ ہوگئے۔ مقامی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے فاسٹ بولر حارث رؤف کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے پی سی بی کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس نے ملک کیلئے ٹیسٹ میچ کھیلنے سے انکار کردیا تھا اس کو بھی کنٹریکٹ دیدیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ سینٹرل کنٹریکٹ دے سکتے ہیں لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ موجودہ رقم کا محض 10 فیصد ہو کیونکہ وہ کھیل کے طویل ترین اور حقیقی فارمیٹ کو نہیں کھیلتا بلکہ محض ایک ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں 4 اوورز کرواتا ہے۔
سکندر بخت نے بورڈ پر تنقید کی کہ ٹی ٹونٹی لیگز کیلئے ایسے کھلاڑیوں کو این او سی کیوں دیا جو ملک کیلئے پرفارم بھی نہیں کر رہے ہیں؟۔
ان کھلاڑیوں کو پاکستان کیلئے اچھی پرفارمنس کی کوئی پرواہ نہیں اور آپ نے ان سب کو این او سی دے دیا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ جو کھلاڑی کارکردگی نہیں دکھا رہے ہیں انہیں بیرون ملک ٹی20 لیگز میں حصہ لینے کیلئے این او سی کی منظوری نہیں ملنا چاہیے۔ خیال رہے کہ رواں سال کے شروع میں ٹیسٹ سیریز کیلئے آسٹریلیا کا دورہ کرنے سے انکار کردیا تھا جب کہ ان کا معاہدہ ختم ہوگیا تھا۔ حارث رؤف کو 4 دیگر پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف ٹی20 لیگز میں شرکت کیلئے این او سی دیا گیا تھا، جس میں امریکہ میں میجر کرکٹ لیگ 2024ء اور ویسٹ انڈیز میں جاری کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) 2024ء شامل ہیں۔