راولپنڈی پولیس نے نالے سے ملنے والی خاتون کی لاش کا معمہ حل کر لیا، تہلکہ خیز انکشافات

راولپنڈی پولیس نے برساتی نالے سے ملنے والی ایک خاتون کی لاش سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے اس قتل کی گتھی سلجھا لی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتولہ قدسیہ بتول، جو پیشے کے لحاظ سے ایک اسکول ٹیچر تھیں، کو ان کے شوہر امین اور جعلی عامل اسرار نے قتل کیا۔

پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان نے پہلے خاتون پر تشدد کیا، پھر گلا گھونٹ کر زندگی کا خاتمہ کیا، اور بعد ازاں لاش کو خفیہ طور پر دفنا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ مقتولہ اور اس کے شوہر کا مذکورہ جعلی عامل کے پاس آنا جانا تھا۔ عامل اسرار، طلسماتی عملیات کے نام پر متاثرہ خاندان سے نقد رقم اور زیورات ہتھیا چکا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ نے جب اپنے زیورات اور پیسوں کی واپسی کا تقاضا کیا تو شوہر اور عامل نے مل کر خاتون کو راستے سے ہٹانے کی سازش رچائی۔ دونوں ملزمان نے قدسیہ کو “عملیات” کا بہانہ بنا کر ایک مخصوص مقام پر بلایا، جہاں اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں قتل کر کے دفنا دیا گیا۔

اپنا جرم چھپانے کے لیے ملزمان نے دسمبر میں خاتون کے اغوا کا جھوٹا مقدمہ بھی درج کروایا، تاکہ پولیس کی توجہ اصل حقیقت سے ہٹائی جا سکے۔

پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

Leave a Comment