رمضان المبارک کے دوران عمرہ کے لیے سعودی عرب آنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کے سبب فیصلہ کیا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران میں کسی کو بھی دو بار عمرے کی ادائیگی کے لیے ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام کرنے کا مقصد عمرہ کے لیے آنے والے خواتین و حضرات کے لیے رمضان المبارک کے دوران بھی آسانی اور سہولت کا ماحول برقرار رکھا ہے۔ تاکہ انہیں غیر معمولی بھیڑ سے بچایا جا سکے۔واضح رہے روائتی طور پر رمضان المبارک دوران دنیا بھر سے مسلمان لاکھوں کی تعداد میں سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں
اس لیے سعودی وزارت حج نے طے کیا گیا ہے کہ جو عمرہ ادا کرنے والے اس رمضان المبارک کے دوران ایک بار ادائی کر چکے ہوں انہیں دوبارہ کے لیے اسی رمضان میں اجازت نہیں دی جائے گی۔ کہ عمرہ ایک بار پھر ادا کرنے آئیں اور دوسرے زائرین کو مشکلات کا سامنا رہے۔سعودی وزارت حج کے مطابق اس فیصلے کا مقصد زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو رمضان المبارک کے دوران یہاں پہنچنے کا موقع دینا ہے۔پچھلے ہفتے شروع ہونے والے رمضان کے دوران زائرین کی مملکت میں آمد نکتہ عروج پر ہے۔ حرمین شریفین میں اس وجہ سے غیر معمولی رش دیکھنے میں آرہا ہے۔
رمضان المبارک کے دوران عمرہ کے لیے ویزا پالیسی کے حوالے سے سعودی حکام نے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ تاکہ تمام زائرین آسانی اور سہولت کے ساتھ عمرہ کی ادائیگی کر سکیں۔خانہ کعبہ کے طواف کے لیے صحن اور زیریں منزل کو رمضان میں طواف کرنے والوں کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے۔ نیز زائرین کے حرم کعبہ میں داخلے اور یہاں سے فارغ ہو کر واپس جانے والوں کے لیے الگ الگ دروازے مقرر کر دیے گئے ہیں۔ تاکہ کہیں بھی غیر ضروری اور نقصان دہ جمگھٹا نہ بن سکے۔ہر طرح کے ویزوں کی نوعیت کو الگ الگ انداز سے مقرر کیا گیا ہے اور ان کے لیے حرمین میں داخلے اور عبادات و طواف کے لیے دروازے بھی الگ الگ طے کیا گیاہے۔ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کے لیے ہر طرح کا ویزہ رکھنے والوں کو اجازت دی گئی ہے۔ سعودی حکام نے عمرے کی ویزے کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 90 دن کی مدت کر دی ہے۔ عمرہ کے دنوں میں خصوصا رمضان المبارک کے دوران بھی حج کی طرح غیر معمولی انتظامات کا ماحول نظر آتا ہے۔