پاکستانی ماڈل و ڈانسر متھیرا کا کہنا ہے کہ لڑکا ہو یا لڑکی ہم نے اپنی زندگیوں کا مقصد شادی رکھ دیا ہے کہ بس شادی کرنی ہے لیکن لڑکوں کو چاہیے کہ پہلے کیریئر، گھر اور اپنی پہچان بناکر شادی کا سوچیں۔
حال ہی میں متھیرا ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں شریک ہوئیں جس دوران میزبان نے ان سے سوال کیا کہ ایسے لڑکے جو ایکسر سائز نہیں کرپاتے یا پھر وہ جن کے موٹاپے کی وجہ سے ان کی شادیاں نہیں ہوپارہیں ان کیلئے آپ کیا پیغام دینا چاہیں گی؟سوال کے جواب میں متھیرا نے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہتی کہ لڑکوں کو ریتھک روشن ہونا چاہئے، اگر کسی مرد کی شادی نہیں ہورہی تو کوئی مسئلہ نہیں، شادی نہیں ہوئی تو مر نہیں جاو¿ گے، ہم نے اپنی زندگیوں کا مقصد شادی رکھ دیا ہے، لڑکا ہویا لڑکی، شادی کرنی ہے جبکہ مردوں کو معاشی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہوتی ہے، مردوں کی اپنی پہچان ہونی چاہئے اس کے بعد انہیں بیوی ڈھونڈنی چاہئے کیوں کہ بیوی کو دینا ہوتا ہے اس سے لینا نہیں ہوتا‘۔انہوں نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ جو شخص آپ کی زندگی کے مشکل لمحات میں آپ کا ساتھ نہ دینا چاہے تو میرا نہیں خیال کہ اسے آپ کے اچھے لمحات میں بھی آپ کے ساتھ ہونا چاہئے، پاکستان میں یہ چیز بہت عام ہے کہ ہمارے لوگ چینل پر بیٹھ کر کسی موٹے اداکار یا اداکارہ کی تصویر لگا کر اپنی رائے دیتے ہیں کہ ان کو تو پتلا ہونا چاہئے، ہیروئن ہے تو اس کی کمر پتلی ہونی چاہئے، ہیروئن ہے تو گوری چٹی ہونی ہونی چاہئے، فلاں فلاں جو کہ غلط ہے‘۔
متھیرا نے مزید کہا کہ ’اگر کسی شخص کا وزن 100 سے اوپر ہے تو میرے نزدیک اسے وزن کم کرنا چاہئے لیکن اگر کوئی شخص نارمل ہے یا پھر زیرو سائز نہیں ہے تو پھر کسی کو کوئی حق نہیں کہ اس کو کہیں کہ وہ زیرو سائز ہوجائے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’مرد ہو یا خواتین دونوں کے جسم مختلف ہوتے ہیں، اسی طرح دونوں کے جسم کے مسائل بھی میں مختلف ہوتے ہیں، خواتین کے مسائل مردوں سے زیادہ ہیں اس کے باوجود ہمارے یہاں مرد حضرات عورتوں کیلئے بڑی آسانی سے کہتے ہیں کہ یہ تو موٹی ہوگئی ہے اسے دبلا ہونا چاہئے‘۔