شاہین آفریدی کو بطور پاکستانی کپتان تبدیل کرنے کی وجوہات پر سلیکٹرز ’تقسیم‘ ہوگئے

پاکستان ٹی ٹونٹی کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی کے بارے میں جاری تنازعہ نے انہیں “ناراض” کردیا ہے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی جس کو ٹیم کے کپتان کو تبدیل کرنے کا کام سونپا گیا ہے وہ انہیں کپتان کے طور پر تبدیل کرنے پر “تقسیم” کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے ارکان نے شاہین کو کپتان بنانے کی مختلف وجوہات بتائی اور کسی ایک پر اتفاق نہیں کیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر فاسٹ بولر سے سلیکشن کمیٹی نے بھی رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ مسئلہ ان کھلاڑیوں کے درمیان بھی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے جو اس وقت کاکول میں آرمی فٹنس کیمپ میں شریک ہیں۔ ایک روز قبل یہ خبر آئی تھی کہ سلیکشن کمیٹی نے بابر اعظم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے لیے دوبارہ ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بابر اعظم نے 2023ء کے ون ڈے ورلڈ کپ سے پاکستان کے مایوس کن اخراج کے بعد تمام فارمیٹس میں کپتانی چھوڑ دی تھی جس کے بعد پی سی بی نے شاہین کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان اور شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا تھا۔ تاہم پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز کی ناقص کارکردگی اور پی سی بی کے سیٹ اپ میں تبدیلی کے بعد بابر قیمتی سلاٹ کے لیے سب سے اوپر انتخاب کے طور پر سامنے آیا ہے۔
جمعرات کو پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کے ساتھ ایک اجلاس بھی ہوا جس کی صدارت چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے کی جس میں سلیکشن کمیٹی کے ارکان محمد یوسف، وہاب ریاض، عبدالرزاق، بلال افضل اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے شرکت کی۔ رات گئے ہلچل کے دوران سلیکشن کمیٹی کے ارکان نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کیں۔
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے قیادت میں ممکنہ تبدیلیوں اور کوچنگ اسٹاف کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ پی سی بی کا مقصد ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے لیے الگ الگ کوچز کا تقرر کرکے منفرد انداز اپنانا ہے اور اس حوالے سے بورڈ کی ویب سائٹ پر اشتہار بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ گیری کرسٹن کو وائٹ بال کرکٹ میں ہیڈ کوچ کے کردار کے لیے غور کیا جا رہا ہے، جیسن گلیسپی ریڈ بال فارمیٹ کے لیے کوچنگ کی کوششوں کی قیادت کریں گے۔

Leave a Comment