پولیس کے مطابق مقدمہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے علاوہ حماد اظہر، سلمان اکرم راجا، غلام محی الدین، ایم پی اے شہباز سمیت مسرت جمشید چیمہ، شیخ امتیاز، علی امتیاز اور شبیر گجر سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں ان رہنماؤں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے کارکنوں کو ریاست مخالف سرگرمیوں کے لیے اکسایا اور احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق عمران خان نے جیل کے اندر سے ان رہنماؤں کو ریاست کے خلاف تشدد پر اکسانے کی ہدایات دیں،جس کے نتیجے میں کارکنوں نے ریاست مخالف نعرے بازی کی اور امن و امان کی صورتحال کو خراب کیا،احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور کانسٹیبل بلال کو بھی زخمی کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موقع سے 16 مشتعل کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے،گرفتار شدہ کارکنوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی جاری ہے اور شرپسند عناصر کے خلاف مزید کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ درج ہونے والی ایف آئی آر میں ریاست کے خلاف بغاوت، دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر سنگین الزامات شامل کیے گئے ہیں۔