قذافی سٹیڈیم کے ’نیمنگ رائٹس‘ 100 کروڑ روپے میں فروخت

قذافی سٹیڈیم لاہور کے نام رکھنے کے حقوق پنجاب کے ایک بینک کے ساتھ 5 سالہ معاہدے کے تحت ایک ارب روپے میں فروخت کیے گئے ہیں۔ یہ معاہدہ اسی مدت کے دوران نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے نام رکھنے کے حقوق کے لیے پہلے محفوظ کیے گئے 450 ملین روپے سے نمایاں اضافہ ہے۔ اس طرح نئی انتظامیہ نے پچھلی رقم سے دگنی سے زیادہ مالیت کا سودا حاصل کیا ہے۔

 

چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کے ایک حصے کے طور پر، پاکستان کرکٹ بورڈ کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں سٹیڈیمز کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اربوں کی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور اس طرح کے اسٹریٹجک معاہدوں کے ذریعے ان اخراجات میں سے کچھ کو پورا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ حال ہی میں پی سی بی نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کے نام کے حقوق کے لیے ٹینڈر جاری کیا اور ذرائع نے تصدیق کی کہ پنجاب میں قائم بینک کے ساتھ ایک ارب روپے کا پانچ سالہ معاہدہ طے پا گیا ہے۔

 

نتیجتاً بینک کے نام کی عکاسی کے لیے قذافی سٹیڈیم کا نام تبدیل کر دیا جائے گا۔ 2022ء میں سابق چیئرمین رمیز راجہ کے دور میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے نام کے حقوق 450 ملین روپے میں فروخت کیے گئے تھے اور اس مقام کو اب نیشنل بینک کرکٹ ایرینا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا پانچ سالہ معاہدہ 2027ء میں مکمل ہوگا۔ محسن نقوی کی قیادت میں پی سی بی کی موجودہ انتظامیہ نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کے لیے نام کے حقوق کا معاہدہ حاصل کیا ہے جس کی قیمت نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے لیے موصول ہونے والی رقم سے دگنی ہے۔

 

چیئرمین نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے کئی حکمت عملی بھی تیار کی ہے جس سے پی سی بی کو خاطر خواہ فوائد حاصل ہونے کی امید ہے۔ اسپانسرز کے نام پر کھیلوں کے اسٹیڈیموں کا نام رکھنا ایک عام عالمی مشق ہے جس میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے بہت سے کرکٹ مقامات اس ماڈل کی پیروی کرتے ہیں۔ اس نقطہ نظر سے آمدنی کے ذرائع میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ مستقبل میں اضافی اسٹیڈیموں کے لیے اسی طرح کے اسپانسرشپ سودے کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

Leave a Comment