تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں جلالپوربھٹیاں، جڑانوالہ، منڈی بہاؤدین، جھنگ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
واضح رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں اب تک لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کئی قومیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی سطح 3 بڑی پلیٹوں سے بنی ہوتی ہے۔ پہلی تہہ یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری کا نام اریبین ہے۔
زیر زمین حرارت جمع ہوتی رہتی ہے تو یہ پلیٹس ایک جگہ سے دوسری جگہ سرکتی ہیں۔ زمین ہلنا شروع ہو جاتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں طرف یلغار کرتی ہیں اور خوف و ہراس پھیل جاتا ہے۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں بہت ہوتا ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہوتے ہیں۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آنے کا قوی امکان ہوتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال وغیرہ، یہ تمام شہر شروع سے ہیزلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے زیادہ حساس شمار ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا 5 واں بڑا حساس ترین ملک شمار کیا جاتا ہے، پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر موجود ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے نیچے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری و ساری ہے۔
پاکستان کے 2 تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔