ملائیشیاءمیں قیام کے دوران ایک بھارتی ہندو لڑکی نے دوستوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے رمضان المبارک کے روزے رکھنے شروع کیے مگر پھر اس ماہ مقدس کے ایسے ثمرات اس پر عیاں ہوئے کہ اب ہر سال پورے اہتمام کے ساتھ روزے رکھتی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق اس ہندو لڑکی کا نام نیلم گوکلسنگ ہے۔ وہ طالب علم کے طور پر ملائیشیاءگئی اور پھر کچھ سال وہاں ملازمت بھی کی۔
26سالہ نیلم کا کہنا ہے کہ ابتداءمیں اپنے مسلمان کلاس فیلوز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے میں نے روزے رکھنے شروع کیے مگر جب میں نے خود کو کھانے پینے سے روکا تو ایسی روحانیت کا احساس ہوا کہ میں نے ہر سال روزے رکھنے شروع کر دیئے۔ رمضان المبارک کی بدولت میں نے اپنی ذات اور اپنی خواہشات کے بارے میں بہت کچھ سیکھا۔
نیلم گوکلسنگ کہتی ہیں کہ رمضان المبارک سے ہی میں نے نظم و ضبط اور قوت ارادی سیکھی۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو زندگی کے ہر شعبے میں میرے کام آ رہی ہیں۔ میں نے کلاس فیلوز اور دوستوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے روزے رکھنے شروع کیے گئے مگر اب میرے لیے رمضان المبارک روحانی اعتبار سے بہت خاص مہینہ بن چکا ہے۔ اب میں دو سال سے دبئی میں ہوں اور یہاں بھی پورے اہتمام سے ہر سال روزے رکھتی ہوں۔