پاکستانیوں کیلئے اپنی ایپ تیار

پاکستانی انجینئرز نے حکومتی عہدیداروں کے درمیان محفوظ رابطوں کے لیے ایک نئی میسجنگ ایپلی کیشن تیار کی ہے جسے “بیپ” کا نام دیا گیا ہے۔
 نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے چیف ایگزیکٹو بابر مجید کے مطابق، اس ایپ کا کامیاب تجربہ 2023 ء میں کیا گیا اور اب اسے باقاعدہ لانچ کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں۔
بیپ کی خصوصیات:
بیپ ایپ کو ٹیکسٹ، آڈیو، ویڈیوز کی شیئرنگ اور کانفرنس کالز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ بابر مجید کا کہنا ہے کہ یہ ایپ دیگر میسجنگ ایپس کے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہے اور حکام کے درمیان بلا تعطل رابطوں کو یقینی بنائے گی۔
ایپ کی عوامی دستیابی:
بابر مجید کے مطابق، اگر حکومت منظوری دیتی ہے تو یہ ایپ کروڑوں پاکستانی شہریوں کے لیے بھی دستیاب ہو سکتی ہے۔ اس ایپ کو استعمال کرنے کے لیے انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوگی، تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی کہ انٹرنیٹ کی دستیابی کو صرف حکام تک کیسے محدود کیا جائے گا۔
پاکستان میں انٹرنیٹ پابندیاں:
پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل فون نیٹ ورکس کی بندش کے واقعات عام ہیں، جو سیکیورٹی وجوہات یا اختلافِ رائے کو روکنے کے لیے کیے جاتے ہیں۔ حالیہ فروری 2024 ءکے انتخابات کے دوران بھی ملک میں موبائل سروس معطل رہی تھی۔ نیدرلینڈز کی کمپنی سرف شارک بی وی کے مطابق، پاکستان نے انتخابات کے دوران اور بعد میں انٹرنیٹ پر پانچ مختلف پابندیاں عائد کیں۔
جمہوریت اور آزادی اظہار پر اثرات:
سرف شارک بی وی کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر عائد پابندیاں جمہوریت کو نقصان پہنچاتی ہیں اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو مشکل بنا دیتی ہیں۔ تاہم، پاکستانی حکام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔
سیکیورٹی وجوہات:
حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ضروری ہوتی ہے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد اختلافِ رائے کو دبانا اور انتخابی عمل کو متاثر کرنا ہوتا ہے۔
بیپ کی اہمیت:
نئی تیار کردہ ایپ بیپ حکام کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانے اور سیکیورٹی وجوہات کے باوجود بلا تعطل رابطے یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ بابر مجید کے مطابق، بیپ کے ذریعے حکام ایک دوسرے سے محفوظ اور تیز رفتار طریقے سے رابطہ کر سکیں گے

Leave a Comment