مغربی ہواؤں کا نیا نظام آج (بدھ) سے ملک میں داخل ہونے والا ہے اور ملک کے بالائی اور وسطی حصوں میں بارش کا امکان ہے۔ توقع ہے کہ لہر کے اثرات مہینے کے آخر تک برقرار رہیں گے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا میں چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ، مالاکنڈ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان اور کرم میں 27 سے 31 مارچ تک وقفے وقفے سے بارش ہوگی۔
پنجاب میں مری، گلیات، اسلام آباد/راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا اور میانوالی میں بھی بدھ سے بارش کا امکان ہے۔
جمعرات کو ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، پاکپتن، ساہیوال، کوٹ ادو، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، صادق آباد، خان پور، بہاولپور اور بہاولنگر میں بارش کا امکان ہے۔
کے پی اور پنجاب میں بھی 29 مارچ سے شدید بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔
بلوچستان میں ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، سبی، جھل مگسی، لورالائی، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، قلات اور خضدار میں بھی بدھ سے بارش کا امکان ہے۔ تاہم صوبے میں بارشوں کا سلسلہ 29 مارچ کو ختم ہو جائے گا۔
سندھ میں سکھر، جیکب آباد، کشمور، لاڑکانہ اور دادو میں 28 اور 29 مارچ کو بارش کا امکان ہے جبکہ صوبے کے جنوبی علاقوں میں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے تاہم بارش نہیں ہوگی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں سے بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
کھڑی فصلیں اور بجلی کے کھمبے اور سولر پینل جیسے ‘ڈھیلے ڈھانچے’ بھی بارش اور طوفان کی وجہ سے نقصان برداشت کرسکتے ہیں۔