ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال کے مطابق، پاکستان میں آج سال 2024 ءکا آخری سپر مون دیکھا جائے گا۔
سپر مون کا یہ نظارہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر ممکن ہوگا، جو شوقین افراد کے لیے ایک یادگار موقع ہوگا۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا کہ سپر مون کے دوران چاند معمول کے مقابلے میں 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
یہ خاص واقعہ اس وقت پیش آتا ہے جب چاند اپنی بیضوی مدار میں زمین کے قریب ترین مقام پر پہنچتا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ سپر مون کے دوران زمین اور چاند کے درمیان فاصلہ 360,378 کلومیٹر تک محدود ہو جاتا ہے، جو کہ عمومی فاصلے 384,400 کلومیٹر کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
یہ قریبی فاصلہ چاند کی روشنی اور اس کے سائز کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے، جس کی وجہ سے سپر مون ایک خوبصورت قدرتی مظہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، سپر مون کا یہ واقعہ نا صرف فلکیات کے شوقین افراد کے لیے بلکہ عام لوگوں کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہوگا۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آسمان کی صاف صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس خوبصورت منظر کا مشاہدہ کریں۔
پاکستان میں ایسے مظاہر عوامی دلچسپی کا باعث بنتے ہیں اور ماہرین فلکیات کے مطابق یہ مواقع فلکیاتی معلومات کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سپر مون دیکھنے کے لیے کسی خاص آلات کی ضرورت نہیں ہوتی، البتہ دوربین کا استعمال چاند کی خوبصورتی کو مزید واضح طور پر دیکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ نظارہ قدرت کی خوبصورتی اور فلکیاتی عجائب کا ایک اور یاد دہانی ہوگا، جو ہمیں کائنات کی وسعتوں اور ہمارے سیارے کے چاند کی انفرادیت کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے