باؤلرز اور بلے بازوں کی انتہائی ناقص کارکردگی کے باعث پاکستان کرکٹ ٹیم کو پہلی بار بنگلہ دیش کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں 2 صفر سے شکست ہوگئی ،مہمان ٹیم نے دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹوں سے تاریخی فتح حاصل کرلی،2 میچوں کی ہوم سیریز میں پاکستانی ٹیم وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار ہوئی ،دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستانی باؤلرز 185 ہدف کے دفاع میں ناکام ر ہے، بنگلہ دیشی بلے باز لٹن ڈاس میچ کے بہترین کھلاڑی اور اسپنر مہدی حسن سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے ،پاکستان کو دوسری بار ہوم سیریز پر کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں کھیلے جا رہے میچ کے پانچویں روز کھانے کے وقفے تک بنگلادیش نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 122 رنز بنائے۔کھانے کے وقفے تک کپتان نجم الحسن شانتو 33 اور مؤمن الحق 20 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے، آؤٹ ہونے والے کھلاڑیوں میں اوپنر ذاکر حسن اور شادمان الاسلام شامل ہیں جو بالترتیب 40 اور 24 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔وفقے کے بعد کھیل کا آغاز ہوا تو کپتان اپنے انفرادی اسکور میں صرف 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد 38 رنز پر آؤٹ ہوگئے، مؤمن الحق بنگلہ دیش آؤٹ ہونے والے چوتھے اور آخری کھلاڑی تھے جو 34 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
ان کے بعد آنے والے مشفق الرحیم 22 اور آل راؤنڈر شکیب الحسن 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، اس طرح مہمان ٹیم نے دوسرے میچ میں پاکستان ٹیم کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 2صفر سے اپنے نام کرلی۔پاکستان کی جانب سے میر حمزہ، خرم شہزاد ابرار احمد اور سلمان آغا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔بنگلہ دیش کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے بلے باز لٹن ڈاس جنہوں نے پہلی اننگز میں 117 بنائے، انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ شاندار باؤلنگ کرنے پر اسپنر مہدی حسن سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
پاکستان کو ہوم گراونڈ پر ٹیسٹ میچ جیتے 1296 دن گزر گئے جبکہ پاکستان کو ہوم گراونڈ پر دوسری مرتبہ کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس سے قبل انگلینڈ نے پاکستان کو 2022 میں کلین سوئپ کیا تھا۔گزشتہ روز چوتھے روز کا کھیل بارش کے باعث جلدی ختم کردیا گیا تھا جبکہ میزبان ٹیم دوسری اننگز میں صرف 172 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی اور مہمان ٹیم کو جیت کیلئے 185 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں بنگلہ دیش نے بغیر کسی نقصان کے 42 رنز بنالیے تھے۔واضح رہے کہ 25 اگست کو راولپنڈی میں کھیلے گئے 2 میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر بنگلہ دیش کی ٹیم نے تاریخ رقم کردی تھی جبکہ قومی ٹیم کی بنگال ٹائیگرز کے خلاف طویل دورانیے کی کرکٹ میں یہ پہلی شکست تھی۔