چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) منصور خان نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ وفاقی حکومت تمام ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو اعتماد میں لینے کے بعد ہی بتدریج پٹرولیم کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ اقدام گزشتہ ماہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے اوگرا کو پیٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے تجزیہ اور مضمرات کے لیے کی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے۔
جب کہ ڈی ریگولیشن کو ریفائنریوں اور پیٹرولیم ڈیلرز کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے، یہ بنیادی طور پر تیل کمپنیوں کو مختلف شہروں اور قصبوں میں ایم ایس پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کے لیے اپنی قیمتیں مقرر کرنے کی اجازت دے گا۔ جب کہ قانونی طور پر پیٹرولیم کی قیمتیں پہلے سے ہی ڈی ریگولیٹ ہیں، مٹی کے تیل کی قیمتیں ہی حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر مقرر کی جاتی ہیں۔
اوگرا کے چیئرمین نے ڈی ریگولیشن کے پورے عمل کی پیچیدگی کو تسلیم کیا اور فیصلہ کرنے سے قبل صنعت کے تمام طبقات کے ساتھ رابطے کا عہد کیا۔