پاکستانی روپے کی قدر میں ایک بار پھر کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے باعث امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 19 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔
اس اضافے کے بعد، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 278 روپے 64 پیسے پر پہنچ گئی ہے۔
اس سے ایک دن قبل، بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 278 روپے 45 پیسے پر بند ہوا تھا، یعنی ایک دن میں روپے کی قدر میں مزید کمی آئی ہے۔
پاکستان کی معیشت کو حالیہ مہینوں میں مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے، جس میں روپے کی قدر میں عدم استحکام بھی شامل ہے۔
عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے اور بیرونی دباؤ کے باعث روپے کی قدر میں گراوٹ جاری ہے۔
اس صورتحال نے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، جن میں درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کی شرح میں تیزی سے اضافہ شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق، روپے کی قدر میں کمی کے کئی عوامل ہیں، جن میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی، تجارتی خسارہ، اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی شامل ہیں۔
پاکستانی معیشت پر بیرونی دباؤ اور مقامی اقتصادی چیلنجز کے باعث ڈالر کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
روپے کی قدر میں کمی کے باعث عوام کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، جس کا اثر روزمرہ کی زندگی پر بھی پڑے گا۔
حکومت اور مالیاتی ادارے اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں، لیکن فی الحال اس کے نتائج سامنے نہیں آئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں استحکام کے لیے مالیاتی پالیسیوں میں تبدیلی اور اقتصادی اصلاحات ضروری ہیں، تاکہ ملکی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے اور روپے کی قدر کو مستحکم کیا جا سکے۔