انٹر بینک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروباری دن کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی، جس سے ملکی معیشت کے لیے مختصر مدتی مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی نئی قیمت:
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کی کمی ہوئی، جس کے بعد ڈالر کی قدر 278.54 روپے پر بند ہوئی۔
گذشتہ روز کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں یہ کمی قابلِ ذکر ہے، کیونکہ جمعرات کو ڈالر 278.64 روپے پر بند ہوا تھا۔
حالیہ کمی کے اثرات اور رجحانات:
ماہِ اگست کے دوران ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 20 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جولائی کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 278.74 روپے تھی، جو کہ اب 278.54 روپے تک کم ہو چکی ہے۔ اگرچہ یہ کمی معمولی ہے، لیکن یہ مارکیٹ کے استحکام کی جانب اشارہ کرتی ہے۔
مستقبل کی توقعات:
ماہرین کے مطابق، ڈالر کی قیمت میں یہ کمی ملک کی اقتصادی صورتحال کے لیے ایک مثبت علامت ہو سکتی ہے۔ تاہم، آئندہ دنوں میں ڈالر کی قیمت میں استحکام یا مزید کمی کی توقعات کا انحصار عالمی اقتصادی حالات، درآمدات اور برآمدات کے توازن، اور حکومت کی مالیاتی پالیسیوں پر ہو گا۔
معیشت پر اثرات:
ڈالر کی قیمت میں کمی سے درآمدات پر دباؤ میں کمی آ سکتی ہے، جس سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ دوسری جانب، یہ کمی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ بھی منسلک ہو سکتی ہے، جو کہ ملکی معیشت کے لیے مزید ریلیف کا سبب بن سکتی ہے۔
ماہرین کی رائے:
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈالر کی قیمت میں مستقل کمی دیکھنے کو ملتی ہے تو اس سے پاکستان کی معیشت کو مزید استحکام مل سکتا ہے۔
تاہم، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ حکومت کو معاشی پالیسیاں مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مارکیٹ میں استحکام برقرار رہے اور مقامی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہو سکے۔
ڈالر کی قیمت میں یہ حالیہ کمی معاشی سرگرمیوں کے لیے ایک مختصر مدتی مثبت اشارہ ہے، تاہم معیشت کی طویل مدتی بہتری کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہوگی