ایک حالیہ پیش رفت میں کارساز روڈ حادثے میں 2 افراد کی ہلاکت میں ملوث مرکزی ملزم نتاشا دانش اقبال کے خلاف منشیات کے استعمال کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ملزمہ کے پیشاب کے نمونوں میں ممنوعہ ادویات کی موجودگی کی تصدیق کے بعد تھانہ بہادر آباد میں مقدمہ درج کیا گیا۔
اس سے قبل 28 اگست کو ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ میں اس کے جسم میں میتھم فیٹامائن جسے عرف عام میں ’’آئس‘‘ کہا جاتا ہے کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔
حادثے کے بعد نتاشا کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ڈرائیور، جو مبینہ طور پر ممتاز گل احمد خاندان کا فرد ہے، 19 اگست کو ایک کار حادثے میں ملوث تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد کی المناک موت واقع ہوئی اور 4 دیگر افراد زخمی ہوئے۔
حادثے میں آمنہ عارف اپنے والد کے ہمراہ اس وقت جان کی بازی ہار گئیں جب کارساز روڈ پر ملزمہ کی جانب سے چلائی جانے والی تیز رفتار کار بے قابو ہوکر 4 موٹر سائیکلوں اور 2 کاروں سے ٹکرا گئی۔
حادثے میں چار دیگر زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، زخمی ہونے والے چار زخمیوں میں سے ایک عبدالسلام کو ان کی حالت خراب ہونے کے بعد وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ واقعے کے بعد کئی کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) فوٹیج سامنے آئیں جس میں ملزمہ کو جرم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
نتاشا کو پولیس نے جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا اور اسے میڈیکل چیک اپ کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹربھیجا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حادثے کے وقت خاتون نشے کی حالت میں تھی۔
ملزمہ کے وکیل عامر منصور نے بتایا کہ ان کا مؤکل ایک نفسیاتی مریض تھا اور پانچ سال سے اس کا علاج چل رہا تھا۔ نتاشا کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو اس واقعے کی کوئی یاد نہیں ہے اور وہ صحیح دماغی حالت میں نہیں ہے۔
جواب میں، نامہ نگاروں نے پوچھا کہ اہل خانہ نے ملزمہ کو اتنی شدید ذہنی حالت میں گاڑی چلانے کی اجازت کیوں دی؟
تاہم جے پی ایم سی کے ماہر نفسیات نے اسے ذہنی طور پر فٹ قرار دیا تھا۔ بعد ازاں بندرگاہی شہر کی سٹی کورٹ نے نتاشا کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
آمنہ عارف کے چچا امتیاز عارف نے انصاف اور ملزمہ کو سزا دلانے کے لیے جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ذریعے یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی بھی قسم کے معاوضے کی تلاش میں نہیں ہیں، میں سزا کی تلاش میں ہوں، میں انصاف کی تلاش میں ہوں، میں اسی طرح کے حتمی فیصلے کی تلاش میں ہوں جس پر ہمیں راضی کیا جائے گا۔ فیصلے کا دن،” انہوں نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا