کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خود کش دھماکا، قیمتی جانوں کا ضیاع

 جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت اسٹیشن پر ہونے والے اس خودکش حملے میں 24 افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
حکام کے مطابق یہ دھماکا پلیٹ فارم پر اس وقت ہوا جب مسافر پشاور کے لیے روانگی کی تیاری میں مصروف تھے۔
ہسپتالوں میں ایمرجنسی اور طبی عملے کی طلبی:
دھماکے کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ہسپتال کے ڈاکٹر نور اللہ نے بتایا کہ اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق اس المناک واقعے میں 21 افراد، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ زخمیوں کو ہنگامی طور پر طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا ردعمل:
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔
دھماکے کے وقت تقریباً 100 افراد پلیٹ فارم پر موجود تھے۔ پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
حکومتی ردعمل اور ابتدائی اقدامات:
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے رپورٹ طلب کی ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر موجود ہے اور ثبوت جمع کر رہا ہے۔ واقعے کے بعد تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں کو ہنگامی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
پاکستان ریلویز کا بیان:
پاکستان ریلویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر علی بلوچ نے اس دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق 20 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے ہیں۔
 کوئٹہ اسٹیشن پر امدادی ٹیمیں موجود ہیں اور انفرمیشن ڈیسک قائم کیا گیا ہے جس سے عوام کو معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔
وزیراعظم کی شدید مذمت اور تحقیقاتی ہدایات:
وزیراعظم شہباز شریف نے اس المناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی اور زخمیوں کے فوری علاج کی ہدایت کی۔
 وزیراعظم نے بلوچستان حکومت سے اس واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو اس عمل کی سخت قیمت چکانی پڑے گی اور عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
دہشت گردی کے خلاف حکومت کا عزم:
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم ہیں۔
 معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل برداشت ہے اور اس عفریت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

 

Leave a Comment