عثمان خان اب بھی پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کے اہل ہیں

ایک طرف عثمان اپنے آبائی ملک کی نمائندگی کر سکتے ہیں جبکہ دوسری طرف وہ متحدہ عرب امارات سے وفاداری ظاہر کر سکتے ہے جس نے ضرورت کے وقت ان کی مدد کی

ملتان سلطانز کے ٹاپ پرفارمنگ بلے باز عثمان خان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے جاری سیزن میں پہلے ہی دو سنچریاں بنانے کے بعد بہترین فارم میں ہیں۔ پی ایس ایل 9 میں ان کی سنسنی خیز فارم کے بعد پاکستانی کرکٹ شائقین نے قومی ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل کیے جانے کے لیے بلے باز کے حق میں آواز اٹھائی۔

لیکن اطلاعات کے مطابق قومی سلیکٹرز انہیں شامل کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) چلے گئے ہیں تاکہ وہاں بین الاقوامی کرکٹ کھیل سکیں۔ عثمان خان مئی 1995ء میں کراچی میں پیدا ہوئے جس کی وجہ سے وہ گرین شرٹس کی نمائندگی کے اہل ہوگئے۔ کنفیوژن اس وقت شروع ہوتی ہے جب وہ پاکستان چھوڑ کر متحدہ عرب امارات میں مقیم ہو گئے کیونکہ مالی مسائل کی وجہ سے کرکٹ کے میدان میں ان کی ترقی رک رہی تھی۔

اپنی ہجرت کے بعد سے کرکٹر پچھلے چار سالوں سے متحدہ عرب امارات میں کھیل رہے ہیں، کیونکہ اسے ایک مکمل پیکج سمجھا جاتا ہے جس میں وکٹ کیپنگ کی مہارت اور سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ متعدد مقامی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ عثمان اپریل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے اہل نہیں ہیں کیونکہ وہ پاکستان سپر لیگ میں غیر ملکی کھلاڑی کے طور پر کھیل رہے ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ‘کھلاڑیوں کی اہلیت کے ضوابط’ سے گزرتے ہوئے کوئی بھی آسانی سے اندازہ لگا سکتا ہے کہ عثمان کراچی میں پیدا ہونے کی وجہ سے پہلا معیار پورا کرتے ہیں اس لیے یہ طے کرنا مشکل ہے کہ انھیں نیوزی لینڈ کی سیریز کے لیے کیوں منتخب نہیں کیا جا سکتا۔

Leave a Comment