پی ایس ایل میں 6 کی بجائے 8 ٹیمیں شامل کی جائیں، وقار یونس کی محسن نقوی کو تجویز

سابق پاکستانی کرکٹنگ لیجنڈ وقار یونس جو جمعرات کو پی ایس ایل 9 کے کمنٹری پینل کا حصہ تھے، نے پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے ساتھ کچھ بصیرت انگیز تجاویز شیئر کیں جن کا مقصد لیگ کے مستقبل کے امکانات کو بڑھانا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پی سی بی چیئرمین کے آفیشل ہینڈل سے خطاب کرتے ہوئے وقار یونس نے 2025ء میں پی ایس ایل کے آئندہ دسویں ایڈیشن میں شرکت کرنے والی ٹیموں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وقار یونس نے سوشل میڈیا پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو ٹیگ کرتے ہوئے تجویز دی کہ پی ایس ایل جیسے بڑے برانڈ کے لیے 6 ٹیمیں بہت کم ہیں، پی ایس ایل 2025ء کم از کم 8 ٹیموں کی حقدار ہے۔ وقار یونس نے لکھا کہ گزشتہ برس پی ایس ایل کے دوران ویمنز کے تین میچز ہوئے ، اس مرتبہ ویمنز میچز کا کیا ہوا ؟ ۔

سابق کپتان نے تجویز دی کہ پی ایس ایل کے دوران اردو کمنٹری کے لیے الگ چینل اور سیٹ اپ ہونا چاہیے، اس وقت یہ چند مشاہدات اور تجاویز ہیں۔
تاہم، یہ بات قابل غور ہے کہ پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان 2021ء میں طے پانے والے معاہدے کے تحت 2025ء میں دسویں سیزن کے مکمل ہونے تک نئی ٹیموں کو شامل کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جو فوری تبدیلیوں کو لاگو کرنے میں ایک چیلنج کا باعث بن سکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وقار یونس کے ریمارکس ان جذبات کی باز گشت کرتے ہیں جو اس سے قبل پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سٹار بسمہ معروف نے پی ایس ایل کی طرح خواتین کی کرکٹ لیگ کے قیام کی وکالت کی تھی۔
بسمہ نے پی ایس ایل 9 کے دوران خواتین کرکٹرز کے نمائشی میچوں کی عدم موجودگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خواتین کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بسمہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘پی ایس ایل 9 میں خواتین کرکٹرز کے لیے کوئی نمائشی میچز نہیں ہیں جو مایوس کن ہے۔ خواتین کرکٹرز کے لیے پی ایس ایل جیسی لیگ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ گزشتہ سال پی ایس ایل کے دوران ہمارے نمائشی میچز ہوئے تھے اور غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی تھی۔ پی ایس ایل کے رواں سیزن کے دوران ہمارے نمائشی میچز منعقد کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے ہمارے نمائشی میچز نہیں ہوئے۔

Leave a Comment