قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ایک بار پھر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خوب آڑے ہاتھوں لے لیا۔
شاہد آفریدی نےمیڈیا سےگفتگو کرتےہوئےکہا کہ بورڈ کا کردارباپ جیسا ہوتا ہے، مسئلے بڑھائیں مت، کم کریں، بورڈ اپنے آپ کو بچانے کے لیےکھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے سامنے نہ کرے۔
شاہد آفریدی نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی سی بی کو کرکٹ کی زیادہ معلومات نہیں، ڈسپلن کا مسئلہ پہلے بھی ہوتا تھا، اس کو حل کرنا آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کے ایڈوائزر اچھے نہیں ہیں، انہیں چاہیے کہ کوئی ایک عہدہ سنبھال لیں۔
شاہد آفریدی نےکہا کہ انڈر 16 ایسا فارمیٹ ہے جہاں آپ مارڈرن ڈے کرکٹ سکھا سکتے ہیں، اس اکیڈمی کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، یہاں فاسٹ بولرز، اسپنرز اور ہارڈ ہٹرز کےکیمپ لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت ضرورت ہےکہ پرائیوٹ سیکٹر آگے آئے، گیری کرسٹن کی ضرورت پاکستان ٹیم کو نہیں گراس روٹ پر ہے۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ شاہین آفریدی کی تعریف میں کم کرتا ہوں، تمام لڑکے میرے لیے برابر ہیں، جب یہ لڑکے اچھا کھیلتے ہیں ہمیں خوشی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اگلے سال چیمپئنز ٹرافی2025 کیلئے بھارت کی پاکستان آنے کی نیت نہیں ہوگی تو بھارت مختلف طرح کے بہانے کرتا رہے گا، ہم نے ہر مشکل حال میں بھارت جاکر کرکٹ کھیلی ہے، اگر بھارت نے حالات بہتر نہیں کرنے تو نہ آئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے چیئرمین پی سی بی کی بار بار تبدیلی پر بورڈ اورحکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
شاہد آفریدی کا مؤقف ہے کہ کوئی نیا اسٹرکچر آئے تو اس سسٹم کو وقت دینا چاہیے، ہر سال ایک نیا چیئرمین آتا ہے اور نیا کرکٹ میں ایک نیا سسٹم متعارف کرایا جاتا ہے، معاملات اس طرح نہیں چلتے بلکہ اس طرح خراب ہوجاتے ہیں۔