گرل فرینڈ کے گھر والوں سے بچتا ہوا پاکستانی انڈیا کا بارڈر کراس کرگیا

 ایک 20 سالہ پاکستانی نوجوان کو ہندوستانی بارڈر سیکورٹی فورسز نے رات کے وقت غلطی سے سرحد عبور کرنے کے بعد گرفتار کرلیا ہے۔

 تفتیش کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی لڑکا گرل فرینڈ کے اہل خانہ کی طرف سے شادی کی تجویز کو مسترد کرنے کے بعد اور اس کے اہل خانہ سے بچتے ہوئے اپنے گاؤں واپس جانے کی کوشش کر رہا تھا لیکن غلطی سے انڈیا کا بارڈر کراس کرگیا۔

ضلع تھرپارکر کے گاؤں اکلی کھروڑی کے رہائشی جگسی کولی نے 24 اور 25 اگست کی درمیانی شب ہندوستانی سرحد عبور کی۔ کولی کو ہندوستان کے جھاپڈا گاؤں سے گرفتار کیا گیا جو پاکستان کی سرحد سے 15 کلومیٹر دور واقع ہے۔ وہ لوگوں سے تھرپارکر جانے والی بسوں کے بارے میں پوچھ رہا تھا جس نے مقامی لوگوں میں شکوک و شبہات کو جنم دیا۔

بھارتی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکا رات کے وقت نادانستہ طور پر پڑوسی علاقے (انڈیا) میں داخل ہو گیا تھا۔ بی ایس ایف حکام کے مطابق کولی نے پاکستان میں اپنی گرل فرینڈ کے گاؤں کا سفر کیا تھا جو ہندوستانی سرحد سے تقریباً 8 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس نے 17 سالہ لڑکی کو اپنے ساتھ بھاگنے پر آمادہ کرنے کا ارادہ کیا، لیکن اس نے انکار کر دیا۔ اس کے مسترد ہونے سے پریشان، کولی جگسی نے اس کا اسکارف پکڑ لیا اور اپنی جان لینے کی دھمکی دی۔

کولی جگسی کی گرل فرینڈ کے گھر والوں نے اس پر حملہ کیا، اسے اپنی حفاظت کے لیے بھاگنے پر مجبور کیا۔ اس کے بعد اس نے تھرپارکر گاؤں میں اپنے خاندان کے پاس واپس جانے کا فیصلہ کیا، جو بھارتی سرحد سے تقریباً 35 کلومیٹر دور واقع ہے۔

وہ خاردار تاروں کی باڑ کو توڑ کر ہندوستانی علاقے میں داخل ہوا اور اپنے اردگرد سے بے خبر رات کے وقت بے مقصد گھومتے ہوئے ہندوستانی علاقے میں تقریباً 15 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔

بی ایس ایف نے کولی جگسی کی بے گناہی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس کا پہلی بار سرحد پار کرنے کا واقع تھا۔ بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ کولی جگسی کو پاکستان کے حوالے کیا جائے گا، جہاں متعلقہ ایجنسیاں اور سیکیورٹی فورسز اس سے تفتیش کریں گی

Leave a Comment