بھارت میں دو سالہ مغوی بچے نے بازیابی کے بعد اپنے اغوا ءکار کو چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے ہنگامہ بپا کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جے پور پولیس نے بچے کو اغواء کے 14 ماہ بعد اتر پردیش سے بازیاب کرایا۔ واقعے نے ڈرامائی موڑ اس وقت لیا جب پولیس اسٹیشن میں بچے کو اغوا ءکار سے علیٰحدہ کرنے کی کوشش کی گئی۔پولیس نے جب ننھے پرِتھوی کو علیٰحدہ کرنے کی کوشش کی تو اس نے اپنے اغواء کار تنوج چہار کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور دونوں زار و قطار رونے لگے۔
یہ منظر اس وقت مزید شدت اختیار کر گیا جب بچے کے رونے کی آوازیں پولیس اسٹیشن میں گونجیں، باوجود اس کے افسران نے بچے کو زبردستی علیٰحدہ کرتے ہوئے باہر انتظار کرتی والدہ کے حوالے کر دیا۔27 اگست کو جے پور پولیس نے علی گڑھ سے تنوج چہار کو گرفتار کر کے اس جذباتی کیس کو مکمل کیا۔
33 سالہ تنوج کا تعلق آگرہ سے ہے اور وہ علی گڑھ میں ریزرو پولیس لائنز میں بطور ہیڈ کانسٹیبل کام کر چکے ہیں۔اغوا ءکار مسلسل اپنا بھیس اور رہنے کی جگہ بدل کر 1 برس سے زیادہ عرصے تک پولیس سے بچنے میں کامیاب رہا۔ وہ بچے کو لے کر بھارتی شہر ورِنداون میں دریائے جمنا کے قریب بنائی گئی ایک جھونپڑی میں رہ رہا تھا