پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے کپتان بابراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو کپتان بنائے جانے کی قیاس آرائیاں زور پکڑ گئیں۔
تفصٓیلات کے مطابق تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے محمد رضوان کو تاحال کپتانی دینے کی کوئی پیشکش موصول نہیں ہوئی۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد رضوان نے آفر ملنے پر جلد بازی میں فیصلہ نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے کیونکہ کپتانوں کے ساتھ ماضی میں ہوئے سلوک کے حوالے سے تحفظات سے وہ پی سی بی کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں محمد رضوان سے سلیکشن کے حوالے سے بھی کوئی مشاورت نہیں کی گئی جبکہ ٹی20 ورلڈکپ اور بنگلادیش ٹیسٹ سیریز میں محمد رضوان کو کسی ٹیم مینجمنٹ کی میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں میں پی سی بی کی پالیسیوں پر شدید تحفظات ہیں۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز بابر اعظم نے اپنی پرفارمنس پر توجہ دینے کے لیے ایک روز قبل وائٹ بال کرکٹ ٹیم کی کپتانی استعفیٰ دیدیا تھا۔بابر اعظم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ شیئر کر کے پاکستان کی ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دیا۔ بابر اعظم نے اپنے استعفے میں لکھا کہ وہ کپتانی چھوڑنے کے بعد بطور کھلاڑی کردار ادا کرنے اور ذمہ داری پوری کرنے کیلیے تیار ہیں اس کے ساتھ ہی اپنی پرفارمنس پر توجہ بھی دینا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ بابر اعظم کے استعفے سے قبل ہی محمد رضوان کو قومی کرکٹ ٹیم کا اگلا کپتان بننے کیلئے مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا تھا۔گزشتہ ماہ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سب کو کپتان بنا دیا، اب محمد رضوان کو ہی کپتانی دینا رہ گئی ہے۔