اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اہم واقعہ کا ذکر کیا، جس میں انہوں نے ایک ملک کے سربراہ کی درخواست پر اس ملک کا نام تبدیل کروانے کا واقعہ سنایا۔
مغربی افریقی ملک گیمبیا کی اسلامی شناخت کی کہانی:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بتایا کہ 2014 ءمیں مغربی افریقی ملک گیمبیا کے اُس وقت کے صدر ڈاکٹر یحییٰ جامع نے انہیں مدعو کیا تھا۔ اس دورے کے دوران صدر یحییٰ جامع نے ذاکر نائیک کو عزت بخشتے ہوئے انہیں ملک کا مذہبی مشیر مقرر کیا اور سفارتی پاسپورٹ بھی جاری کیا۔
ملک کا نام بدلنے کی تجویز:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بتایا کہ اس ملاقات کے دوران کئی گھنٹوں تک گفتگو ہوتی رہی، جس کے بعد انہوں نے صدر یحییٰ جامع کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ملک کو اسلامی ملک قرار دیں اور وہاں اسلامی قوانین کا نفاذ کریں۔ صدر جامع نے ان کی بات مانتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ اپنے ملک گیمبیا کا نام اسلامی جمہوریہ گیمبیا رکھیں گے۔
یحییٰ جامع کا فیصلہ:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ صدر یحییٰ جامع نے 11 ماہ بعد اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے گیمبیا کا نام تبدیل کر کے “اسلامی جمہوریہ گیمبیا” رکھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین نے صدر جامع پر دباؤ ڈالا کہ اگر وہ ہم جنس پرستی کو اپنے قوانین سے ختم کریں تو انہیں 30 ملین ڈالر کی امداد دی جائے گی، لیکن صدر یحییٰ جامع نے یہ پیشکش مسترد کر دی۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا پاکستان میں دورہ:
ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں اور کراچی کے بعد وہ لاہور اور اسلام آباد میں بھی تقاریب سے خطاب کریں گے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی ممالک کو اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے چاہئیں اور بیرونی دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہیے