ایک معروف یوٹیوبر، جو پہلے اپنی سادہ اور عام زندگی کی جھلکیاں دکھانے کے لیے جانے جاتے تھے، آج کل فیملی وی لاگنگ کے باعث سخت عوامی تنقید کی زد میں ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز مسلسل خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں، جہاں ان کے ذاتی لمحات کی نمائش کو اخلاقی حدود سے متجاوز قرار دیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں، ایک ویڈیو میں یوٹیوبر نے اپنی نئی نویلی دلہن کا چہرہ پہلی بار عوام کے سامنے لاتے ہوئے ان کا تعارف کرایا اور عوام سے ان کے بارے میں رائے مانگی۔ اس ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کو سخت غصے میں مبتلا کر دیا، اور شدید تنقیدی تبصرے سامنے آئے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ذاتی زندگی کو اس حد تک منظرِ عام پر لانا اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور محض شہرت و پیسہ کمانے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔
ناقدین نے اس عمل کو ’اخلاق سے عاری‘ اور ’غیر مہذب‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رجحان معاشرتی روایات اور نجی زندگی کے تقدس کو پامال کر رہا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ فیملی وی لاگنگ کے نام پر ذاتی لمحات کی تشہیر سے منفی معاشرتی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے جو ان مشہور شخصیات کو آئیڈیل سمجھتی ہے۔
اطہر سلیم نے لکھا: ‘پاکستانی یوٹیوبرز کا کانٹینٹ ملاحظہ فرمائیں، جب معاشرے میں فیملی وی لاگنگ کرکے تھیلے کے تھیلے بھرے ہوئے پیسے دکھائے جائیں گے تو یہی ہوگا۔ فیملی کے نام پر گھٹیا ویڈیوز دکھا کر یوٹیوبرز کروڑوں کماتے ہیں اور عوام کو بے وقوف بناتے ہیں، تو معاشرہ اسی طرف جائے گا۔’
پاکستانی یوٹیوبرز کا کانٹینٹ ملاحظہ فرمائیں 💔،
جب معاشرے میں فیملی ویلاگنگ کرکے تھیلے کے تھیلے بھرے ہوئے پیسوں کے دکھائیں جائیں گے تو یہی ہوگا، فیملی کے نام پر گھٹیا ویڈیوز دکھاکر یوٹیوبرز کروڑوں کماتے ہیں اور عوام کو دکھاتے ہیں، تو معاشرہ اسی طرف جائے گا pic.twitter.com/YFQ2CcnHMn
— Ather Salem® (@AthSa01) December 19, 2024
نادر بلوچ نے کہا: ‘یہ مسئلہ سارا روٹی کا ہے۔’
اے مسئلہ سارا روٹی دا۔ pic.twitter.com/OiVeFry5kQ
— Nadir Baloch (@BalochNadir5) December 19, 2024
فرخ نے کہا: ‘جو لوگ دیکھنا پسند کرتے ہیں، وہی وی لاگرز بنا رہے ہیں۔ پاکستانی ڈرامے اور فلمیں دیکھ لیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی اشرافیہ اور معاشرتی رویے بھی دیکھ لیں۔’
جو لوگ دیکھنا پسند کرتے ہیں وہی وی لاگر بنا رہے ہیں۔
پاکستانی ڈرامہ دیکھ لیں۔
فلمیں دیکھ لیں۔
اس کے علاوہ پاکستان کی اشرافیہ، معاشرہ دیکھ لیں۔ https://t.co/YMiPCL46Nk
— Farrukh (@FJATT295) December 19, 2024
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا: ‘عوام دیکھنا بھی یہی چاہتی ہے۔ پہلے ان کی ویڈیوز پر کوئی ویوز نہیں آتے تھے اور اب دیکھیں۔’
پاکستانی یوٹیوبرز کا کانٹینٹ ملاحظہ فرمائیں 💔،
جب معاشرے میں فیملی ویلاگنگ کرکے تھیلے کے تھیلے بھرے ہوئے پیسوں کے دکھائیں جائیں گے تو یہی ہوگا، فیملی کے نام پر گھٹیا ویڈیوز دکھاکر یوٹیوبرز کروڑوں کماتے ہیں اور عوام کو دکھاتے ہیں، تو معاشرہ اسی طرف جائے گا pic.twitter.com/YFQ2CcnHMn
— Ather Salem® (@AthSa01) December 19, 2024
ایک اور صارف نے کہا: ‘عزت اور غیرت سے عاری یہ جاہل لوگ۔’
عزت اور غیرت سے عاری یہ جاہل لوگ! میرے بس میں ہو تو ان سب ویلاگرز کو ویگو میں ڈلوا دوں شاید جب علاج ہو تو غیرت بھی جاگ جاۓ https://t.co/1suJZRQzHR
— Precious Pearl (@_InHeaven02) December 19, 2024
اس تنازعے نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر مواد کی حدود اور ذاتی زندگی کی نمائش کے حوالے سے سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ مقبولیت اور منافع کے لیے ذاتی زندگی کو اس طرح عوام کے سامنے لانا نہ صرف سماجی اقدار بلکہ خود ان مشہور شخصیات کی نجی زندگی کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔